آئینی ترمیم کا معاملہ، جے یو آئی کے تجویز کردہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آگئے

آئینی ترمیم کا معاملہ،  جے یو آئی کے تجویز کردہ  ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آگئے

جمعیت علمائے اسلام ’ف‘ کی جانب سے تجویز کردہ 26 ویں آئینی ترمیمی ڈرافٹ کے اہم نکات آزاد ڈیجیٹل کوموصول ہو گئے ۔

جے یو ائی کی تیار کردہ ڈرافٹ کے اہم نکات پر جے یو ائی اور پی پی پی کے مابین اتفاق ہوگیا ہے البتہ باقی تمام جماعتوں کو راضی کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے ابتدائی نکات پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 175 میں ترمیم آرٹیکل 175’1‘ کے بعد درج ذیل پروویژن اس ڈرافٹ میں شامل کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں سے ہر ایک میں آئینی بینچ ہوں گے۔سپریم کورٹ آئینی بینچ میں چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے 5 سینئر جج شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی

اس کےعلاوہ ہائی کورٹ ائینی بینچ میں چیف جسٹس سمیت بینچ 3 سینئر ججوں پر مشتمل ہوگا۔ تجویز کردہ نکات میں ججوں کی تقرری کی حد تک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں 18ویں ترمیم کو بحال کرنے اور آرٹیکل 184 میں ترمیم آرٹیکل 184’3‘ کے آخر میں آئینی تنازعات کی تشریح کرنا ضروری قراردیاگیا ہے اور اس کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ائینی بینچ کے ذریعہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ آرٹیکل 203’C‘

میں آرٹیکل تین میں لفظ ’ہائی کورٹ‘ کے بعد اصطلاح وفاقی شرعی عدالت کا جج شامل کرنے کا تجویز بھی شامل کیا گیاہے۔ اس کے علاوہ ارٹیکل 203’3‘ میں F شق ’B‘ میں لفظ ’دی بینچ‘ کے بعد کا لفظ ’بطورایڈہاک ممبر‘ کو خارج کرنے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *