عمران خان کی فائنل ہدایات تک پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم میں ووٹ دینے سے انکار

عمران خان کی فائنل ہدایات تک پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم میں ووٹ دینے سے انکار

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی آئینی ترامیم کے معاملے پر عمران خان کی فائنل ہدایات تک ووٹ نہیں دے گی۔

اسلام آباد گورنر ہائوس میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسد قیصر ، سلمان اکرم راجہ اورصاحبزادہ حامد رضا سمیت دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کسی بھی آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ضروری ہے کہ مشاورت کا عمل مکمل ہو اور تمام جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا جائے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے طریقہ کار کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے پی ٹی آئی کی مشاورت کو نظرانداز کیا تو وہ اس کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا کی نئی آفر: صرف 70,000 روپے ماہانہ قسط پر گاڑی حاصل کریں

انہوں نے واضح کیا کہ خان صاحب کی ہدایات کے بغیر کوئی بھی فیصلہ کیا گیا تو پارٹی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ پی ٹی آئی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عوامی حمایت کے بغیر کسی بھی قانونی تبدیلی کی منظوری نہیں دے گی، اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ آئینی ترامیم عوامی مفاد میں ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان اس وقت ہائی سپرٹ میں ہیں اور الحمدللہ صحت مند ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جیل میں رہنے کے دوران پہلی بار عمران خان صاحب نے اپنی جیل کی حالت کیفیت کا ذکر کیا۔ عمران خان صاحب نے شدید الفاظ میں اس بات کی مذمت کی کہ گزشتہ دو ہفتوں سے انہیں ملکی صورتحال کی کوئی خبر نہیں اور پانچ دنوں سے انہیں کوئی اخبار نہیں دیا ،اور روزانہ صرف اڑھائی گھنٹے کیلئے سیل سے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ اور وہ دو ہفتے تک کوئی ورزش نہیں کر سکے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے واضح کیا ہے کہ اگر انہیں 100 سال کیلئے بھی جیل میں ڈال دیا جائے تو وہ قوم کی آزادی، خودمختاری اور پارلیمان کی مضبوطی کے لیے یہ قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان صاحب نے ڈاکٹر کی عدم موجودگی کا بھی ذکر کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ان کا خیال رکھا جائے اور انہیں وہ سہولیات فراہم کی جائیں جن کے وہ حقدار ہیں۔ اور انہوں نے اپنی بہن کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان صاحب نے کہا کہ وہ اور ان کا خاندان ہمیشہ قربانی دینے کے لیے تیار ہیں اور یہ جدوجہد ان کے خاندان، بچوں اور پورے ملک کے ساتھ جاری رہے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ 27 سال سے اس جدوجہد میں مصروف ہیں اور انشاء اللہ اس کو مکمل کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ آئینی پیکج اور انسٹیٹیوشنل ترامیم پر مزید مشاورت جاری رکھیں گے۔ خان صاحب نے چار نام بتائے جو ان کی ٹیم کے اہم ارکان ہیں اور کہا کہ انہیں مشاورت کے ذریعے برادری میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیم شروع ہوچکی، گیٹ نمبر 4 الٹا بھی کھلتا ہے، سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید

بیرسٹر گوہر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو حکومت غیر جمہوری طریقے سے آئینی ترامیم لانے کی کوشش کر رہی ہے، وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مشاورت کے عمل کو مکمل نہیں کیا تو پی ٹی آئی اس کی حمایت نہیں کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی آئینی ترمیم کے لیے ضروری ہے کہ عوامی حمایت حاصل کی جائے، ورنہ وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔ یہ طریقہ کار غیر جمہوری ہے اور اس کی سخت مذمت کی گئی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران ہم نے اپنی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ہونے والی پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا۔ عمران خان نے اس بات چیت کو مثبت طور پر لیا اور مولانا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ وہ ہر مشکل وقت میں عدلیہ کی آزادی کے لیے ہمارے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *