ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس شروع ہوگیا۔
سینیٹ کا اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا ہے، سینیٹ کا اجلاس 8 بجے رات کو ہونا تھا۔
آئینی ترمیم کے لیے حکومت کو کم از کم 64 ارکان کی حمایت درکار ہے جبکہ میں اس وقت مجموعی طور پر سینیٹرز کی تعداد 85ہے ، خیبر پختونخوا کے 11سینیٹرز کا انتخاب عمل میں نہیں لایا جاسکا۔
سینٹ میں مجموعی طور پر اس وقت 49 سینیٹر موجود ہیں جس میں حکومتی بینچز پر 43 اور اپوزیشن بنچز کے 6 سینیٹرز موجود ہیں۔
اجلاس میں سینیٹر عرفاق صدیقی نے وفقہ سوالات مؤخر کرنے کی تحریک پیش کی، سینیٹ میں وفقہ سوالات مؤخر کردیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں :آئینی ترمیم کے معاملے پرمولانا نے مشاورت کے لیے بلاول سے وقت مانگ لیا
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ جلد ہی ایوان میں نان فائلرز کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی کیونکہ دنیا کے کسی ملک میں نان فائلرز کی اختراع موجود نہیں ہے۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ قانونی طور پر آج کا اجلاس 20 تاریخ تک ملتوی کرنا پڑےگا، رات 12 بجے سے پہلے اجلاس کل تک کے لئے ملتوی ہوگا، 12 بجے کے بعد دوبارہ اجلاس ہوگا تو تلاوت سے شروع ہوگا۔
بعد ازاں، ڈپٹی چیئرمین نے سینیٹ کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔
اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ سے آئینی ترمیم آج رات منظور کروا لی جائے گی، ترمیم پرائیویٹ ممبر بل کے ذریعے پیش کی جائے گی۔