پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی تجویز نہیں دی اور یہ ترمیم کوئی حملہ نہیں کیونکہ پاکستان کا جوڈیشل نظام ٹوٹ چکا ہے۔
پیپلزپارٹی کی پارلیمانی لیڈرشیری رحمان نے ایوان میں گفتگو کرتے کہاکہ علی ظفر کو ہم نے پارلیمانی کمیٹی میں آنے کی دعوت دی تھی ، ان کی تجاویز بھی مانگی تھیں، علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے کوئی تجاویز نہیں دیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ بتائیں کہ اس بل میں کون سا ناگ ہے؟ ہم کالے کا سفید ناگ کے آگے بین نہیں بجاتے، اگر کالا ناگ تھا تو ختم کیا گیا۔
ان کاکہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے 10 اجلاس ہوئے، اپوزیشن نے کوئی نکات پیش نہیں کیے، پیپلزپارٹی نے اس آئین کی اتفاق سے بنیاد رکھی ، اٹھارویں ترمیم سے وفاق کو بچانے کا ایک پورا ڈھانچہ پیش کیا، جو ہم کرنے جارہے ہیں یہ کوئی حملہ نہیں۔
پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے شراکت داری کے دائرے کو بڑھایا، وکلاء اور ہر جگہ قوم کے ساتھ شیئر کیا، بلاول بھٹو زرداری وکلاء کے پاس گئے، اپنا مؤقف شفافیت کے ساتھ قوم سے شیئر کیا۔
شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کا جوڈیشل سسٹم ٹوٹ چکا ہے، پارلیمان اپنے حقوق مانگے تو کہا جاتا ہے اپنی سیاست کے لیے کررہے ہیں، بہت سے لوگ یہاں قربانیاں دے دے کر یہاں پہنچتے ہیں ، چئیرمین پیپلزپارٹی نے اس بل میں جتنی محنت کی وہ لائق تحسین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نومئی کو جس نے بھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے ، ہماری تین نسلیں عمر قید کا شکار رہیں ہم نے پھر بھی دفاعی تنصیبات پر حملہ نہیں کیا، ایک دن چھ سو شہادتیں اے این پی کو ریاست نے دئ لیکن ہم دفاعی اداروں کیخلاف نہیں
شیری رحمان نے کہا کہ کے پی ہاؤس میں آپ نے ڈرامے باز بٹھایا ہوا ہے ، اس کا بس چلے تو پورا ملک بند کردے۔