جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف کھڑے رہے ہیں، اور آج عمران خان پر ہونے والی سختیوں کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تقسیم کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پہلے اور موجودہ مسودے میں واضح فرق ہے۔ فضل الرحمان نے ایک مسئلے کی نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی مدت ملازمت میں اضافہ کرنے کی تجویز پر حکمراں پارٹی اور قائد حزب اختلاف دونوں ہی پریشان ہیں۔ انہوں نے آئینی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عدالتی نظام کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کو شخصیات کے درمیان یرغمال بنانے کی ضرورت نہیں۔ جمہوریت میں اصلاحات کا عمل جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ جب نواز شریف اور آصف زرداری پر ظلم ہوا تو وہ ان کے ساتھ کھڑے رہے، اور آج بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ہونے والی سختیوں کی مذمت کرتے ہیں۔
فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ جن چیزوں میں وہ پہلے کامیاب نہیں ہو پا رہے تھے، آج وہ ان میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئین میں ترمیم دو تہائی اکثریت سے ہوتی ہے اور انہوں نے حکومت میں شامل تمام جماعتوں کا شکر گزار کیا کہ انہوں نے ان کی ترمیم کو قبول کیا۔