جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس پاکستان نامزد

جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس پاکستان نامزد

پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو دو تہائی اکثریت سے چیف جسٹس نامزد کر دیا۔ یہ فیصلہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین شریک نہیں ہوئے، جس کی وجہ سے کمیٹی نے انہیں منانے کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی، تاہم سنی اتحاد کونسل نے شرکت سے انکار کر دیا۔

مزید پڑھیں: نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کون ہیں؟

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے ناموں پر غور کیا گیا، اور بالآخر کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام پر اتفاق کیا۔ کمیٹی کے رکن اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا کو بتایا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام وزیراعظم کو بھیجا گیا ہے، جس کی حتمی منظوری صدر مملکت سے لی جائے گی۔

نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی، جیسا کہ آئینی ترمیم میں طے کیا گیا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

چار رکنی کمیٹی کے سنی اتحاد کونسل سے مذاکرات ناکام ہوئے اور سنی اتحاد کونسل نے پارلیمانی کمیٹی برائے چیف جسٹس تقرری میں شرکت کرنے سے انکار کیا۔

 نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے اسپیکر چیمبر میں اجلاس ہوا، مذاکراتی عمل کے لیے اسپیکر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کو بلایا۔

4 رکنی کمیٹی نے پی ٹی آئی چیئرمین کو مشاورت کے لیےکمیٹی میں آنےکی درخواست کی تاہم بیرسٹرگوہر نےکمیٹی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی۔

بیرسٹرگوہرکا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہےکہ پارلیمانی کمیٹی میں شریک نہ ہوں۔

وقفےکے بعد چیف جسٹس کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا اور جسٹس یحییٰ کے نام پر اتفاق کرلیا گیا۔

کمیٹی نے نئے چیف جسٹس کا نام وزیراعظم کو بھیجا ہے اور  پھر اس کی منظوری صدر مملکت سے لی جائےگی۔

26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *