مریم نواز نے اسموگ کے مسئلے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسموگ کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے اور اس کے حل کے لیے دونوں پنجاب کے درمیان مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسموگ کے معاملے میں بھارت کے ساتھ ڈپلومیسی کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ انسانی ہے۔
مریم نواز نے دیوالی کے موقع پر ہندو برادری کو مبارک باد دیتے ہوئے اقلیتی کمیونٹیز کے لیے خصوصی کارڈ کے اجراء کا اعلان کیا اور 1400 ہندو خاندانوں میں 15 ہزار روپے کے چیک تقسیم کیے۔
انہوں نے لاہور کے گرد جدید ٹیکنالوجی سے گرین رنگ بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔ پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور کے گرین ماسٹر پلان کے تحت درختوں کی دیوار بنائی جائے گی، جس سے کاربن کی روک تھام اور آکسیجن کی مقدار میں اضافہ ہوگا۔ ہر درخت کی جیو ٹیگنگ بھی کی جائے گی اور صنعتوں کے تعاون سے شجرکاری کو فروغ دیا جائے گا۔
مزید برآں مریم نواز نے تعلیمی اداروں اور طلبا کو بھی گرین فورس بنانے کی ہدایت کی ہے اور اسموگ کے تین ماہ کے دوران تعلیمی اداروں کو گرین پروجیکٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ فضائی آلودگی پھیلانے والی 2 فیکٹریاں سیل کی گئیں، جن پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 3 بھٹے اور پلاسٹک پگھلانے والے 4 پلانٹس بھی مسمار کر دیے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت کا آپریشن کلین اپ ماحولیاتی خلاف ورزیوں کے خلاف جاری ہے اور ریت اور مٹی کی ٹرالیوں کو ترپال سے ڈھانپ کر منتقل کیا جائے گا۔