پشاور: رہا ہونے والے کے پی اسمبلی اراکین ملک لیاقت اور انورزیب نے ایوان سے جذباتی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق آج خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس محمد ادریس کی زیر صدارت ہوا۔ پارلیمانی کارروائی کا آغاز وقفہ سوالات شروع ہوا.ایجنڈے پر مجموعی طور پر 10۔ سوالات تھے،ان سوالات میں سے صرف ایک سوال کو متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا جبکہ کچھ سوالات مؤخر کردئے گئے۔
دیگر سوالات پر متعلقہ حکومتی وزراء نے تسلی بخش جواب دے کراراکین اسمبلی کو مطمئن کردیا۔ اسمبلی اجلاس کی میں دو بل حکومت نے منظور کئے ،جو محکمہ لائیو سٹاک سے متعلق تھے۔ اجلاس کی اہم بات یہ تھی کہ صوبائی اسمبلی کے دو اسیر اراکین ملک لیاقت اور انورزیب رہائی کے بعد اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں عاصمہ عالم نے اپنا توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ایجنڈے کے تحت وزیر لائیو سٹاک فضل حکیم نے خییر پختو نخوا جانوروں سے لگنے والی بیماری کو کنٹرول کرنے کا بل مجریہ 2024ء کو منظوری کیلئے پیش کیا۔اس بل میں احمد کنڈی نے ترامیم تجویز کی تھیں۔ ان ترامیم میں سے ایک ترمیم کو حکومت نے منظور کرلیا۔
یہ بل ایک ترمیم کے ساتھ ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔دوسرا بل بھی وزیر لائیو سٹاک نے خیبرپختونخوا جانوروں کی خوراک اور مرکب خوراک بل مجریہ 2024ء کو منظوری کیلئے پیش کیا۔اس بل میں اپوزیشن رکن احمد کریم کنڈی نے ترامیم تجویز کی تھیں۔
حکومت نے ان ترامیم سے اتفاق نہیں کیا جس پر محرک نے اپنی ترامیم واپس لے لیں اور یہ بل کسی ترمیم کے بغیر ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔اجلاس کے اخر میں دونوں اسیر اراکین اسمبلی ملک لیاقت اور انورزیب نے ایوان سے جذباتی خطاب کیا اور اپنے گرفتاری کا مفصل سنایا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کئے گئے۔ ان دونوں کی تقاریر کے بعد حکومتی رکن داؤد شاہ اور اپوزیشن رکن نثار باز نے بھی خطاب کیا۔ نثار باز کا کہنا تھا کہ پختونوں کے خلاف سازش ہو رہی ہے، انہیں متحد ہو کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔جس کے بعد قائمقام سپیکر محمد ادریس نے اسمبلی اجلاس پیر4۔ نومبر کی دوپہر 3۔بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا