سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پشاور میں 8 نومبر کو ہونے والا جلسہ منسوخ کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا نیا مرحلہ پشاور سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کرنا تھا، لیکن اب پارٹی نے تمام اجتماعات اور مظاہروں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی نے کم ٹرن آؤٹ کے خوف سے یہ فیصلے کیے ہیں، خاص طور پر جب عمران خان کی رہائی کے مطالبے پر اندرونی دباؤ بڑھ رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ارباب عاصم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں خیمہ گاؤں قائم کیا جائے گا، لیکن اس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ پارٹی کے اندر احتجاج کی حکمت عملی پر اختلافات بھی دیکھے جا رہے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہ احتجاج کی کال تب ہی دیں گے جب انہیں لوگوں کی بڑی تعداد کی آمد کی یقین دہانی کرائی جائے۔
شیر افضل مروت نے بھی احتجاج کے دوران پارٹی کے اندر موجود اختلافات کی نشاندہی کی، یہ کہتے ہوئے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ بڑی تعداد میں لوگوں کو اکٹھا کر سکتی ہے، تو وہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔