موٹر سائیکل کی خریداری میں غلطی سے بچیں! یہ ماڈلز خریدنے سے گریز کریں!

موٹر سائیکل کی خریداری میں غلطی سے بچیں! یہ ماڈلز خریدنے سے گریز کریں!

موٹر سائیکل خریدنے کا فیصلہ ایک اہم قدم ہوتا ہے، خصوصاً جب آپ آن لائن مارکیٹ یا مقامی فروخت کنندگان سے کوئی بائیک خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ لوگ پرانی اور سستی موٹر سائیکلیں خریدتے ہیں جن میں استعمال شدہ پارٹس یا خراب انجن شامل ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ بائیک کا درست استعمال نہیں کر پاتے۔ یہاں کچھ ایسے موٹر سائیکل ماڈلز ہیں جنہیں خریدنے سے پہلے دوبارہ سوچنا ضروری ہے۔

1. ہونڈا سی جی 125: غیر مہر بند انجن کا خطرہ

سب سے پہلے ہونڈا سی جی 125 کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ یہ موٹر سائیکل اگرچہ ایک قابل اعتماد آپشن ہو سکتی ہے، مگر اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس کا انجن غیر مہر بند ہو یا پرانے پارٹس استعمال کیے گئے ہوں، تو خریداری خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اکثر اس طرح کی موٹر سائیکلیں انجن کے مسائل یا دیگر خرابیاں پیش آنے کی صورت میں فروخت کی جاتی ہیں، اور ان پر کم معیار کے متبادل پارٹس لگے ہوتے ہیں، جیسے کراؤن لیفن۔ اس لئے اگر آپ ہونڈا سی جی 125 خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ انجن اور دیگر اہم پارٹس کی حالت کیا ہے۔

2. یاماہا وائی بی آر 125: وائرنگ کے مسائل

دوسری جانب یاماہا وائی بی آر 125 ایک اور ایسا ماڈل ہے جس میں وائرنگ کے مسائل عام ہیں۔ اس موٹر سائیکل کی وائرنگ ہارنس کی قیمت خاصی مہنگی ہے اور اس کی خرابی کی صورت میں مرمت کے اخراجات بہت زیادہ ہو سکتے ہیں۔ اس لئے اس ماڈل کی خریداری سے پہلے وائرنگ اور دیگر برقی اجزاء کا معائنہ کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ آپ کو بعد میں مہنگی مرمت کے لیے پیسہ خرچ نہ کرنا پڑے۔

3 ہونڈا سی ڈی 70:

ہونڈا سی ڈی 70 ایک اور ایسی موٹر سائیکل ہے جس کے بارے میں خریداروں کو احتیاط کرنی چاہیے۔ اس ماڈل میں اکثر اسپیڈومیٹر یا ہیڈلائٹ جیسی اہم اشیاء غائب ہوتی ہیں، اور یہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ موٹر سائیکل کو ون ویلنگ یا دیگر غیر ذمہ دارانہ طریقوں سے چلایا گیا ہوگا۔ ایسی بائیک میں اکثر کلچ پلیٹوں، سوئنگ بازو اور ریمز کو نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں اس کا سسٹم ناکامی کی طرف بڑھتا ہے۔

4. سوزوکی جی آر 150: مہنگے پرزے اور طویل انتظار

سوزوکی جی آر 150 ایک اور مہنگی موٹر سائیکل ہے جس کے پرزے نسبتاً مہنگے ہیں، اور خاص طور پر سائلنسر کی قیمت تو 55,000 روپے تک جا سکتی ہے۔ اگر آپ اس موٹر سائیکل کے پرزے تبدیل کرنے کے لیے تیار ہیں اور طویل انتظار کے بعد پرزے حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، تو یہ آپ کے لیے ایک اچھا انتخاب ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ ان اضافی اخراجات اور انتظار کے لیے تیار نہیں ہیں، تو اس ماڈل سے گریز کرنا بہتر ہوگا۔

5. انفینیٹی 150: قیمت کے حساب سے ناقص کارکردگی

آخر میں انفینیٹی 150 کا تذکرہ ضروری ہے۔ یہ موٹر سائیکل اگرچہ ظاہری طور پر خوبصورت ہے، مگر اس کی کارکردگی اور پائیداری مقامی بجٹ کی موٹر سائیکلوں کے مقابلے میں کافی کم ہوتی ہے۔ اس کا سیلف اسٹارٹ فیچر اکثر خراب ہو جاتا ہے اور معطلی بھی کافی سخت ہوتی ہے، جس سے سواری کے دوران مشکلات پیش آتی ہیں۔ اس قیمت میں آپ یاماہا وائی بی آر یا سوزوکی جی ایس جیسے بہتر ماڈلز بھی خرید سکتے ہیں جو زیادہ پائیدار اور کارگر ثابت ہوں گے۔

لہٰذا اگر آپ ایک موٹر سائیکل خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو ان ماڈلز پر دوبارہ غور کریں تاکہ آپ کو مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *