پنجاب میں سموگ کی روک تھام کےلیے لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں رات 8 بجے دکانیں، شاپنگ مالز اور مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریسٹورنٹس کی آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔
قبل ازیں آج لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ روکنے میں ناکامی پر پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے کہا کہ نہ فصلوں کی باقیات کا جلایا جانا روکا جاسکا ہے نہ تعمیراتی کام روکا گیا، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز دفتروں سے نکلیں، چیکنگ کریں۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور ہائیکورٹ کے جج کے ریمارکس پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سموگ روکنے کے لیے رات دن کام کر رہے ہیں ، عدالت جہاں نشاندہی کرے گی، وہاں مزید بہتری لائیں گے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاہور نے عوام سے سموگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری غیرضروری باہر نکلنے سے گریز کریں اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں، سموگ کے باعث سانس کی بیماریوں سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کو خاص طور پر سموگ سے محفوظ رکھیں، سموگ کے دوران گھروں میں رہیں اور باہر نکلنے سے گریز کریں، گاڑیوں کے غیرضروری استعمال سے گریز کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ فضائی آلودگی کے باعث شہریوں کی صحت کا خیال رکھنا اولین ترجیح ہے، شہریوں کا تعاون ہماری کامیابی کی ضمانت ہے، مل کر سموگ کا مقابلہ کریں گے۔