پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں گورنر راج لگانا ایک مشکل فیصلہ ہوگا تاہم اگر حالات مزید بگڑتے ہیں تو گورنر راج سمیت تمام آپشنز استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بیرسٹر عقیل ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال خیبرپختونخواہ میں گورنر راج کی کوئی بات نہیں ہو رہی لیکن اگر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ نے اپنی بات پر قائم رہتے ہوئےکفن باندھ کر آنےکا اعلان کیا تو پھر حکومت کو کسی لچک کا مظاہرہ نہیں کرنا پڑے گا۔ ایسی صورت میں گورنر راج سمیت تمام انتظامی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاریاں ان افراد کی ہوں گی جو انتشار پھیلانے اور کسی غیر قانونی منصوبہ بندی میں ملوث ہوں گے۔ اگر کسی علاقے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے تو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بھی کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ پی ٹی آئی نے ابھی تک 24 نومبر کو احتجاج کے لیے کسی بھی سرکاری اجازت کی درخواست نہیں کی۔ حکومت ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گی اور اسلام آباد میں کسی بھی غیر قانونی دھرنے یا دھاوے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔