پاکستان میں ائیر پورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ

پاکستان میں ائیر پورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ

پاکستانی ائیر پورٹس پر جنوری 2023 سے اب تک 100 سے زیادہ پرندوں کے جہازوں سے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہونے کے باوجود پاکستان کے ہوائی اڈوں پر برڈز ریپیلنٹ سسٹؐ کے بغیر کام کرنے کا انکشاف سامنا آیا ہے۔

ملک میں ائیرپورٹس پر پرندوں کے جہازوں سے ٹکرانے کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہاں یہ امر ہوا بازی کے حکام کی طرف سے “غیر پیشہ ورانہ نقطہ نظر” کے حوالے سے دیکھا جا رہا ہے، جو ممکنہ طور پر روزانہ سینکڑوں مسافروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

اس حوالے سے دستیاب کچھ دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ اپریل 2023 میں، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی  کے تین اداروں میں تقسیم ہونے سے پہلے، سول ایوی ایشن کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل نے پرندوں کو بھگانے والے نظام کی تنصیب کے لیے 2.118 بلین روپے کے فوری منصوبے کی منظوری دی تھی۔

پراجیکٹ، جس پر فوری عمل درآمد کے لیے ٹاسک دیا گیا تھا، 30 جون 2023 تک مکمل ہونا تھا۔ تاہم خریداری کےعمل کو شروع سے ہی  ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ دستاویزات میں مزید انکشاف کیا گیا کہ تکنیکی تشخیص کمیٹی کی سفارشات نے منصوبے کی منصوبہ بندی کے مرحلے میں سنگین خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔

انہوں نے خاص طور پر سفارش کی کہ مناسب تکنیکی اور آپریشنل عوامل تیار کرنے کے لیے ممکنہ سپلائرز سے مناسب اندرون خانہ فزیبلٹی اسٹڈیز اور پریزنٹیشنز کا انعقاد کیا جانا چاہیے، یہ تجویز کرتے ہوئے کہ ابتدائی ٹینڈر ضروری بنیادوں کے بغیر شروع کیا گیا تھا۔

انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہوائی اڈوں کے قریب پرندوں اور جنگلی حیات سے ہوائی جہاز کی حفاظت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

اگرچہ اس خطرے کو سنبھالنے کے لیے مختلف طریقے موجود ہیں، بشمول رہائش گاہ میں ترمیم اور اخراج کی تکنیک، ریپیلنٹ سسٹمز کو کسی بھی جنگلی حیات کے خطرے کے انتظام کے منصوبے کا لازمی جزو سمجھا جاتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *