متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے حالیہ دنوں میں نئے ٹیکس ریلیف کا اعلان کیا ہے جس سے مقامی کاروباری افراد اور ان کے غیر ملکی بزنس پارٹنرز کو فائدہ ہوگا۔
پہلے کاروباری اداروں کو اپنے شراکت داروں میں کسی تبدیلی کی اطلاع 20 روز قبل متعلقہ اداروں کو دینی ہوتی تھی، تاہم اب یہ پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ شراکت داری میں کسی بھی تبدیلی کو اب فوری طور پر فیڈرل ٹیکس اتھارٹی (FTA) کو رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
وزارت خزانہ کے مطابق غیر ملکی شراکت داریوں کو اب متحدہ عرب امارات میں ٹیکس کے معاملے میں شفاف سمجھا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں انفرادی شراکت داروں کو اپنے ٹیکس کی حیثیت کی تصدیق کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
یو اے ای میں اثاثے رکھنے والے خاندانوں کو اب اپنے درمیان سے ایک فرد کو قانونی طور پر ٹیکس کے حوالے سے شفاف حیثیت دینے کا اختیار دیا جائے گا۔ یہ اقدامات یو اے ای کے کاروباری ماحول کی لچک اور مسابقتی حیثیت کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش ہیں۔
وزارت خزانہ کے انڈر سیکرٹری یونس حاجی الخوری نے اس فیصلے کو یو اے ای کے کارپوریٹ ٹیکس نظام میں لچک کی علامت قرار دیا ہے، جس سے ٹیکس دہندگان کو اعتماد ملے گا اور کاروباری ماحول مزید بہتر ہوگا۔