پارٹی کارکنوں کا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور پر سنگین الزامات

پارٹی کارکنوں کا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور پر سنگین الزامات

پشاور: تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے کارکنوں نے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی ایپ تک رسائی اور ڈیٹا مخالف جماعتوں پر فروخت کرنے والے کارکنان کو پرکشش اور اہم عہدوں پر تعینات کرلیا گیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی عدم دلچسپی کے باعث تحریک انصاف میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ پارٹی ذرائع کےمطابق پشاورسٹی ایسٹ کے جنرل سیکرٹری تقدیرعلی خان سمیت دیگرعہدیداروں نے استعفے 0دینے کے بعد جنرل سیکر ٹری رحمان جلال، سینئر نائب صدر فقیر محمد اور رفیع اللہ سمیت نائب صدر نیک محمد کو تعینات کرلیا گیا جس سے گروپ بندی کو مزید تقویت ملی ہے

تحریک انصاف کے نومنتخب جنرل سیکرٹری پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ انہوں نے 2018 اور 2024 کے عام انتخابات کے دوران خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے مخالف سیاسی جماعتوں کو پارٹی کے ایپ تک رسائی فراہم کی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اس ایپ کے ذریعے ووٹر پرچی، پولنگ ایجنٹوں اور دیگر اہم معلومات تک رسائی حاصل کی جاتی تھی۔ اسی طرح یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے مخالفین، جیسے جمعیت علما اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کو لاکھوں روپے کے عوض یہ ڈیٹا فراہم کیا گیا۔ عین اسی وقت پولنگ ایجنٹوں کا ڈیٹا دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، جن حوالے سے ثبوت بھی موجود ہیں۔

اسی طرح پی ٹی ائی کے امیدوار کے سسٹم کو کمزور بنا کر ایپ تک رسائی مشکل بنا دی گئی تھی تاکہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کومشکلات کاسامنا ہو اور انتخابات مخالف امیدوار جیت سکے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین نے پارٹی کی پوری کابینہ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اورکہا ہے کہ اس بحران کے پیش نظر فوری طور پر نیا کابینہ تشکیل دیا جائے تاکہ 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کو کامیاب بناسکے

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *