سرکاری وسائل کے سیاسی استعمال کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

سرکاری وسائل کے سیاسی استعمال کے خلاف  پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

پشاور: پشاور ہائی کورٹ میں خیبرپختونخوا حکومت کے 24 نومبر 2024 کو اعلان کردہ احتجاجی جلسے کو روکنے کے لیے رٹ پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار جلال الدین جو پشاور کے رہائشی ہیں، نے حکومتی وسائل کے سیاسی استعمال اور گورننس کی مبینہ غفلت کو چیلنج کیا ہے۔

ایڈووکیٹ افروز احمد کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت عوامی مشینری، بشمول ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ اور مقامی حکومت کے وسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں اور عوامی فلاح و بہبود کے وسائل کو ان کے اصل مقصد سے ہٹا دیا گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہےخیبرپختونخوا حکومت اپنی گورننس اور عوامی فلاح کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور سیاسی مقاصد پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کے باعث تعلیم، صحت اور معاشی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

ایک سابقہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے، درخواست میں بتایا گیا کہ کس طرح فائر بریگیڈ کی گاڑیاں سیاسی جلسے کے لیے استعمال ہوئیں، جس کے نتیجے میں ایمرجنسی خدمات میں تاخیر ہوئی۔ درخواست گزار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات عوامی تحفظ کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ احتجاجی جلسے کو غیر قانونی قرار دے کر عوامی وسائل کے سیاسی استعمال پر پابندی عائد کی جائے اور احتجاج کے فوری انعقاد کے پیش نظر فوری اقدامات کیے جائیں۔

درخواست میں اس جلسے کے صوبے کی معیشت، امن و امان اور عوامی خدمات پر ممکنہ منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ و حکومت کو سیاسی سرگرمیوں کی بجائے گورننس کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

عدالت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس معاملے کو احتجاجی جلسے کی قریب ترین تاریخ کے پیش نظر فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر کرے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *