بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ زیرو پوائنٹ پل پہنچ چکا ہے اور اب قافلہ ڈی چوک کی جانب بڑھ رہا ہے۔
گزشتہ رات ہونے والی جھڑپ میں رینجرز کے 4 اہلکار شہید ہو گئے، جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں فوج طلب کر لی گئی ہے اور شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کا قافلہ جی 11 اور جی 9 سے گزرا جہاں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا۔ دونوں جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھراؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔ کارکنان نے پولیس پر پتھر پھینکے، جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی۔
احتجاج کے دوران قانون و انتظام کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزارت داخلہ نے فوج کو طلب کر لیا ہے۔ فوج کو امن و امان برقرار رکھنے اور کرفیو نافذ کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ ہاؤس اور دیگر اہم عمارتوں کے باہر فوجی تعینات کر دیے گئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ رات سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھادی، جس کے نتیجے میں 4 رینجرز اہلکار شہید ہوگئےجبکہ 5 رینجرز اور 2 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں، جن میں کئی کی حالت نازک ہے۔ سکیورٹی اداروں کو شرپسندوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دیے گئے ہیں۔