پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (پمز) ہسپتال کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر مظاہرین کی اموات کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کر دی ہے۔
انتظامیہ پمز ہسپتال کے کے مطابق سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں مکمل طور پر جھوٹ اور پروپیگنڈہ ہیں، اور ان میں کوئی صداقت نہیں۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق احتجاج کے دوران 66 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور 36 عام شہریوں کو ایمرجنسی میں لایا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی فرد کی ہلاکت یا سنگین زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ زیادہ تر افراد کوابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، جبکہ کچھ افراد کی طبی امداد جاری ہے۔
دوسری جانب پولی کلینک ہسپتال کے ترجمان نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ہلاکتوں کی خبروں کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا۔ پولی کلینک ہسپتال کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے کسی بھی شخص کی لاش ہسپتال نہیں لائی گئی۔
ترجمان نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر مظاہرین کی اموات کی جھوٹی خبریں گردش کر رہی ہیں، جن میں کوئی حقیقت نہیں۔ پولی کلینک ہسپتال کی طرف سے ان خبروں کو “جھوٹا اور من گھڑت” قرار دیا گیا، اور کہا گیا کہ مظاہرین کی ہلاکتوں کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔
سیکیورٹی ذرائع نے بھی ان افواہوں کی تردید کی ہے اور بتایا کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شیلنگ کے باوجود کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔