تحریک انصاف احتجاج : پمز کا دورہ کرنیوالے سینئر صحافی حماد حسن کا اہم انکشاف

تحریک انصاف احتجاج : پمز کا دورہ کرنیوالے سینئر صحافی حماد حسن کا اہم انکشاف

سینئر صحافی حماد حسن نے  آزاد ڈیجیٹل سے  خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران اور بعد کی معلومات بارے آگاہ کیا ۔

انہوں نے  بتایا کہ وہ پہلے صحافی تھے  جو باقاعدہ اس صبح پمز پہنچے  اور مُردہ خانے کا وزٹ کیا، میزبان کے  سوشل میڈیا پر وایرل لاشوں سے متعلق سوال پر ان کاکہناتھا کہ پہلے تو خدانخواستہ اگر لاشیں ہوتیں تو سڑک پر پڑی ہوتیں اور تحریک انصاف کے کارکنان  تو ہر شے کی تصویریں بناتے ہیں اور سوشل میڈیا  پر پھیلاتے ہیں اگر ایسا ہوتا تو سوشل میڈیا پر ویڈیو وغیرہ ڈالی جاتی مگر ایسا کچھ نہیں تھا ۔

ان کاکہنا تھا کہ میں جب وہاں پہنچا تو کچھ لوگ مختلف ٹولیوں میں لوگ کھڑے تھے میں نے انہیں گنا تو چودہ ،پندرہ لوگ تھے اگر اندر لاشیں ہوتیں تو لوگ سینکڑوں میں ہوتے اتنی کم تعداد میں لوگوں کا کھڑے ہونے کا مطلب لاشیں کم تھیں ، میری جب ان سے گفتگو ہوی تو انہوں نے بتایاکہ ہمارے عزیز کی لاش ہے ، زیادہ معلومات جاننا چاہیں تو وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکے اسی طرح دوسرے ٹولے کے پاس سے بھی زیادہ معلومات نہیں مل سکیں ۔

صحافی حماد حسن نے مزید بتایا کہ تیسرے ایک ٹولی کے پاس پہنچا تو انہوں نے بتایا کہ وہ شانگلہ سے تعلق رکھتے ہیں اور اس نوجوان نے بتایا کہ یہاں اس کے گاؤں کے ایک لڑکے کی لاش پڑی ہے وہ اسلام آباد میں تندور چلاتا تھا اور اس کی چھبیس نمبرپر موت ہوی تو سوال یہ ہے کہ اگروہاں  فائرنگ ہوتی تو اداروں نے کہا کہ جلوس والوں نے ہم پر فائرنگ کی ہے۔

سینئر صحافی حماد حسن نے بتایا کہ احتجاج کے دوران رات کو لوگوں میں غصہ بڑھ رہا تھا لوگ درختوں کے نیچے بیٹھے تھے کیونکہ ٹھنڈ بڑھ رہی تھی اور انہیں بھوک بھی لگ رہی تھی اس دوران مجھے محسوس ہوا کہ لوگ مشتعل ہوکر کچھ بھی کرسکتے ہیں تو میں نے ٹویٹ کی کہ خدارا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کو یہاں سے نکالیں انہیں خطرہ ہوسکتا ہے۔

ان کاکہناتھا کہ اس کے تھوڑی دیر بعد ان لوگوں نے کہا کہ آپ آگے بڑھیں ہم کنٹینر گرادیتے ہیں تو آگے تو اہم عمارتیں موجود ہیں اور کچھ بھی ہوسکتا تھا جیسا کہ ماضی میں ہم نے دیکھا ان لوگوں کا اشتعال ۔۔ علی امین نے آگے بڑھنے سے انکار کیا اور اس انکار پر لوگ مشتعل ہو گئے ، اس موقع پر علی امین  نےبشریٰ بی بی کو آگاہ کیا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب ہم ان کے نرغے میں آ گئے ہیں ۔

حماد حسن نے بتایا کہ یہ جان کر بشری بی بی پریشان ہو گئیں ،علی امین نے عمرایوب کے ذریعے کال کرکے مدد مانگی اور انہیں رینجرز نے وہاں سے نکالا ۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *