انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے انہیں 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق کیس دہشت گردی سے متعلق الزامات کی بنا پر چلایا جا رہا تھا، جس پر صحافی کی قانونی ٹیم نے دلائل دیے کہ الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ آزادی صحافت کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کیس کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ مطیع اللہ جان نے اس فیصلے پر تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف اور آزادی اظہار کے اصولوں کی پاسداری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
اس معاملے نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کی ہے، جہاں میڈیا تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے ان الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزاد صحافت کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
صحافیوں کے حقوق کے حامیوں نے مطیع اللہ جان کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے اور غیر ضروری ظلم و ستم کا شکار صحافیوں کے تحفظ کا مطالبہ جاری رکھا ہے۔