اسلام آباد: ملک بھر میں قائم یوٹیلیٹی اسٹورز کا ماہانہ نقصان 80 کروڑ روپے سے تجاوز کرگیا ہے، جبکہ تین ماہ میں یہ نقصانات اڑھائی ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔
وزارت صنعت کے ذرائع کے مطابق، اگر ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند ہوئے تو 6 ہزار ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو ایک اہم سرکاری ملکیتی ادارہ قرار دیا تھا، اور ایس او ای ایکٹ کے تحت اس ادارے کی نجکاری نہیں ہو سکتی۔ تاہم، 13 اگست کو حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری کی منظوری دی، اور 15 اگست 2024 کو ای سی سی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے سبسڈی کی منظوری دی
16 اگست 2024 کو رائٹ سائزنگ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کی سفارش کی، جس کے بعد 18 اگست 2024 کو حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 60 ارب روپے کی سبسڈی ختم کردی۔ سبسڈی کے خاتمے کے بعد، وینڈرز کو ادائیگیاں بھی رک گئی ہیں، جس کے باعث یوٹیلیٹی اسٹورز کے آپریشنز متاثر ہوئے ہیں۔