بشار الاسد کا 24 سالہ اقتدار اختتام پذیر، شام چھوڑ کر نامعلوم مقام پر روانہ

بشار الاسد کا 24 سالہ اقتدار اختتام پذیر، شام چھوڑ کر نامعلوم مقام پر روانہ

شام کے باغیوں نے دمشق پر قبضے اور صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق شامی صدر طیارے پر سوار ہو کر نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔ دمشق کے امیہ چوک پر بڑی تعداد میں عوام جمع ہو رہے ہیں، جبکہ لوگ فوج کی طرف سے چھوڑے گئے ٹینکوں پر چڑھ گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ باغی فورسز کے پاس بشار الاسد کے مقام کے بارے میں کوئی ٹھوس انٹیلی جنس معلومات نہیں ہیں اور وہ انہیں تلاش کر رہے ہیں۔ قطری میڈیا نے بتایا ہے کہ شامی افواج دمشق کے داخلی راستوں سے پیچھے ہٹ چکی ہیں اور باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہے۔

اطلاعات کے مطابق شامی وزارت دفاع کا ہیڈ کوارٹر بھی خالی کر دیا گیا ہے جبکہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کے دفاتر پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

دوسری جانب قطر میں ہونے والے دوحہ فورم کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے، اور روس نے مشترکہ اعلامیے میں شام کی موجودہ صورتحال کو خطے اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

اعلامیے میں زور دیا گیا ہے کہ فوجی آپریشنز کو روک کر شہریوں کی حفاظت کے لیے سیاسی حل نکالنا ناگزیر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شامی حکومت نے صدر بشار الاسد کے دمشق چھوڑنے کی اطلاعات کی تردید کی تھی۔ اس سے قبل باغیوں نے حمص شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور وہاں کی فوجی جیل سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد قیدیوں کو آزاد کرایا گیا تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *