دنیا کی سب سے بڑی خام تیل برآمد کرنے والی کمپنی سعودی آرمکو نے ایشیائی خریداروں کے لیے جنوری 2025 کی قیمتوں میں 2021 کے اوائل کے بعد سب سے زیادہ کمی کردی۔
آرمکو نے عرب لائٹ کروڈ کی سرکاری فروخت کی قیمت (او ایس پی) میں عمان/دبئی بینچ مارک اوسط سے 80 سینٹ سے 90 سینٹ فی بیرل کی کمی کی۔
یہ کمی سعودی عرب کے خام تیل کو ایشیا میں روسی اور امریکی تیل کے ساتھ زیادہ مسابقتی بنائے گی، جس سے آرمکو کے تیل کی برآمدات میں اضافے کی توقع ہے۔ رائٹرز کے اعداد و شمار کے مطابق عرب لائٹ او ایس پی جنوری 2021 کے بعد سب سے کم سطح پر پہنچ چکا ہے، جب کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے عالمی طلب میں کمی آئی تھی۔
تاہم یہ قیمتیں 2020 میں سعودی عرب اور روس کے درمیان مارکیٹ شیئر کی جنگ کے دوران دیکھے جانے والے تیل کی قیمتوں سے کہیں زیادہ ہیں۔جب عرب لائٹ 5.90 ڈالر فی بیرل کی رعایت پر فروخت ہوا تھا۔
یہ فیصلہ سعودی عرب کی حکومتی تیل کمپنی آرمکو کی جانب سے اوپیک پلس کے اس اعلان کے بعد آیا ہے کہ 2025 کی پہلی سہ ماہی تک پیداواری پابندیاں برقرار رکھی جائیں گی۔
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اس موقع پر کہا کہ اس وقت اضافی بیرل مارکیٹ میں واپس لانا مناسب نہیں ہوگا، جب عمومی طور پر اسٹاک کی تعمیر ہوتی ہے۔