راولپنڈی رِنگ روڈ پراجیکٹ کی تکمیل بارے اہم پیش رفت سامنے آ گئی

راولپنڈی رِنگ روڈ پراجیکٹ کی تکمیل بارے اہم پیش رفت سامنے آ گئی

راولپنڈی رِنگ روڈ پراجیکٹ کا 40 فیصد مکمل ہو چکا ہے تاہم پراجیکٹ میں تاخیر کے سبب اخراجات میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ، جس کا مقصد جڑواں شہروں سےٹریفک کے ہجوم کو کم کرنا اور شہر میں معاشی ترقی کو فروغ دینا تھا، 40 فیصد تکمیل کو حاصل کر چکا ہے۔ عمران خان کی حکومت کے دوران سب سے پہلے شروع ہونے والے اس منصوبے کو کئی سالوں میں متعدد تاخیر اور تنازعات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے درکار 32.8 بلین روپے اب بھی سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اور قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ECNEC) سے منظوری کے منتظر ہیں۔ ابتدائی طور پر راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ کا تخمینہ 26 ارب روپےلگایا گیا تھا تاہم تاخیر کے سبب اس کی لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ تاخیر اور بڑھتی ہوئی اشیاء کی قیمتوں کی وجہ سے اب اس منصوبے کی لاگت 39 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

جی ٹی روڈ پر بنتھ موڑ سے موٹر وے پر تھلیاں انٹر چینج تک 38.8 کلومیٹر تک پھیلے ہوئے اس منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ جون 2025 ہے۔ تاہم آدھے سے زیادہ کام نامکمل ہے اور روٹ کی کارپٹنگ کا کام ابھی تک شروع نہیں ہوا جس سے تاخیر کے حوالے سے مزید خدشات بڑھ رہے ہیں۔

راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (RDA) نے اس منصوبے کا ٹھیکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) کو دیا جس کی ابتدائی لاگت 26 ارب روپے مقرر کی گئی تھی تاہم تاخیر سے لاگت میں 12.8 بلین روپے کا اضافہ ہو چکا ہے، جس میں مزید اضافہ متوقع ہے اور متعدد بار تاخیر اس منصوبے کو تنازعات سے دوچار کر رہی ہے۔

راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ بنیادی ڈھانچے کا ایک اہم اقدام ہے، لیکن اس کی بروقت تکمیل شہر اور اس کی معیشت کے لیے اس کے مطلوبہ فوائد کے حصول کے لیے اہم ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *