اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے فیض حمید کا معاملہ آرمی کا اپنا معاملہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 9 مئی اور 24 نومبر کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کیساتھ پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے 12 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد مسنگ ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر نہتے شہریوں پر گولیاں چلائی گئی ہیں اور نیٹو فورسز کی جانب سے دیے گئے ہتھیار ڈی چوک پر استعمال ہوئے۔ بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور اور مجھ سمیت سب پر کئی بار جان لیوا حملے ہوئے۔ اور یہ فائرنگ شہباز شریف کے حکم پر کئی گئی۔
اْن کا کہنا تھا کہ آئی ڈی کارڈ پر خیبر پختونخوا کا ایڈریس ہونے کی وجہ سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے خواجہ آصف کے پاس ذاتی حملوں کے علاؤہ کوئی بات نہیں ہوتی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت فارم 47 کی وجہ سے ریت کے ٹیلے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی ، شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں کو رہا کیا جائے۔