پاکستان اور بنگلہ دیش نے اپنے دوطرفہ تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت اور اعلیٰ سطح کے بڑھتے ہوئے رابطوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ یہ بات وزیراعظم محمد شہباز شریف اور عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس کی ملاقات کے دوران ڈی ۔8 سربراہ اجلاس کے موقع پر طے پائی۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق یہ ملاقات پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین موجودہ خیر سگالی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات میں دونوں ممالک کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی روابط پر زور دیتے ہوئے دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر بات کی، خصوصاً تجارت، عوامی رابطوں اور ثقافتی تبادلوں کے میدان میں۔
انہوں نے پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں، خاص طور پر کیمیکلز، سیمنٹ کلینکر، آلات جراحی، لیدر مصنوعات اور آئی ٹی کے شعبوں میں باہمی تجارت کو فروغ دیا جائے۔
وزیراعظم نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سفر کی سہولت کے لیے حالیہ اقدامات پر بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کیا، جن میں پاکستان سے آنے والے سامان کے 100 فیصد فزیکل معائنے کی شرط کا خاتمہ اور ڈھاکہ ایئرپورٹ پر پاکستانی مسافروں کی جانچ پڑتال کے لیے قائم خصوصی سکیورٹی ڈیسک کا خاتمہ شامل ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستانی ویزا درخواست دہندگان کے لیے اضافی کلیئرنس کی شرط ختم کرنے پر بھی بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات میں حالیہ پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے باہمی تعاون کو مزید وسیع اور گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ترقیاتی مقاصد کے حصول میں تعاون کو ہم آہنگ کیا جائے۔
دونوں رہنماؤں نے عوام سے عوام کے رابطوں اور ثقافتی تبادلوں کی اہمیت کو تسلیم کیا، جن میں فنکار، کھلاڑی، ماہرین تعلیم اور طلباء شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے پاکستان کے دورے اور پاکستانی فنکاروں کے ڈھاکہ میں کنسرٹ کے انعقاد پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ڈی ۔8 سمیت مختلف کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔