بیوروکریسی کا پرکشش نان شیڈول آسامیوں پر قبضہ

بیوروکریسی کا پرکشش نان شیڈول آسامیوں پر قبضہ

پشاور: خیبر پختونخوا میں بیوروکریسی نے پرکشش اور اہم ترین نان شیڈول آسامیوں پر قبضہ کر لیا۔ کئی پرکشش آسامیاں شیڈول ٹو میں شامل نہ کئے جانے کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں ان اہم پوسٹوں پر تعیناتی کے لیے مختلف ڈائریکٹوریٹس اور آل پاکستان یونیفائیڈ گروپ (اے پی یو جی)، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز (پی اے ایس) اور پروانشل منیجمنٹ سروسز (پی ایم ایس ہے) کے درمیان آئے روز تنازعات جنم لے رہے ہیں۔
محکمہ ایکسائز افیسرز کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ پر کیس جیت جانے کے بعد بیوروکریٹس کو تشویش لاحق ہوگئی

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے کسی ادارے کی پوسٹوں کو شیڈول پوسٹیں ڈکلیئرنہ کرنے کے بعد اس میں ادارہ جاتی ترقی کے ذریعے خالی اسامیوں کو پرکیا جاتا ہے جبکہ شیڈول پوسٹوں پر ٹرانسفر کے ذریعے دوسرے اداروں سے بھی افسران کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔

صوبے میں 807 شیڈول پوسٹوں کے علاوہ بیشتر اہم پوسٹیں شیڈول میں شامل نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود بھی بیوروکریٹ ان پوسٹوں پر قابض ہے اور مسلسل ان ہی کی تعیناتی ہوتی ہے ،خیبرپختونخوا پروانشل مینجمنٹ سروسز رولز 2007 میں ال پاکستان یونیفائیڈ گروپ ( اے پی یو جی ) پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز، پروانشل سول سروسزکیلئے صوبے میں 807 پوسٹیں مختص کی گئی ہے جس میں گریڈ 22 کی ایک پوسٹ ہے جبکہ گریڈ 21 کی 8 پوسٹیں ، گریڈ بیس کی 74 ، گریڈ انیس کی 75، گریڈ اٹھارہ کی 171 اور گریڈ سترہ کی 478 پوسٹیں شامل ہیں ۔

2007 کے بعد تخلیق ہونے والی اور اس سے قبل کئی اہم موجود آسامیوں کو شیڈول ٹو میں شامل نہیں کیاگیا ہے جس طرح صوبے میں کئی اتھارٹیز بن گئی ہے اور اس کے ڈائریکٹر جنرلز کی پوسٹیں بھی شیڈول ٹو میں شامل نہیں ہے ، ذرائع کے مطابق بیوروکریٹس نے شیڈول ٹو جس کا طریقہ کار لمبہ ہوتا ہے اور اس میں کسی بھی پوسٹ کو شامل کرنے کیلئے کابینہ سے منظوری لینا ضروری ہوتا ہے لیکن انہوں نے اسان یہ نکال لیا کہ پہلے محکمہ کی سطح پر کمیٹی جس میں محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور فنانس کا نمائندہ بھی شامل ہوتا ہے کو تبدیل کرکے اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی سطح پر سٹینڈ نگ سروس رولز کمیٹی ( ایس ایس ار سی ) بنا کر اس کے زریعے محکموں کے سروس رولز میں ترامیم کرکے اہم پوسٹوں کو شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ اسی ہی طریقہ کار پر محکمہ ایکسائز کے ملازمین نے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کی پوسٹ پر تعیناتی کیلئے سروس ٹریبونل میں کیس دائرکیا جن کا موقف تھا کہ 2002اور 2010 سروس رولزکے تحت ڈی جی پوسٹ پر تعیناتی بذریعہ ترقی تھا لیکن 2018 میں رولز میں ترامیم کرکے اس پر تعیناتی تبادلے کے زریعے کردیا گیا جس سے ملازمین کے ترقی کا راستہ روک دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اب دیگر ڈائریکٹوریٹس اور اتھارٹیز نے بھی عدالتوں سے رجوع کرنے کیلئے مشاورت شروع کردی ہے لیکن دوسری جانب بیوروکریٹس کو بھی تشویش لاحق ہوگئی اور انہوں نے بھی تمام پوسٹوں کو شیڈول ٹو میں شامل کرنے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں۔

رابطہ کرنے پر پروانشل منیجمنٹ سروسز کے صدر نعمان وزیر نے بتایا کہ انتظامی عہدے بیوروکریٹس کیلئے مختص ہے جس پر ان ہی کی تعیناتیاں ہوگی لیکن پی ایم ایس کوایسے ایشوز کا سامنا ہے کیونکہ بیشتر ملازمین پی ایم ایس میں ضم ہونے کیلئے بھی عدالتوں میں گئے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *