جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے مولانا فضل الرحمان کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات سے متعلق اپنی رائے دیدی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں سیاسی ملاقاتیں نہیں ہوتیں اورنہ بڑی لیڈرشپ اڈیالہ جیل جا کر ملاقات کرے گی۔ اڈیالہ جیل میں ملاقات کی بجائے پیغام رسانی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیغام آیا اور قیادت نے اجازت دی تو ہم اڈیالہ جیل جا سکتے ہیں تاہم ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل کو مناسب جگہ نہیں سمجھا جاتا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ہونا ضروری ہے کیونکہ بات چیت ہی ملک کے مفاد میں بہتر ہے۔ اگر دونوں فریقین چاہیں تو ہم سہولت کاری کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان ایک ڈیڑھ سال کے لیے وزیراعظم بن سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی باتوں کے دوران کم از کم احتجاج اور مارا ماری نہیں ہو گی، مذاکرات کا ہونا اچھی بات ہے، مذاکرات ہونے چاہئیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ تمام معاملے کا حل صرف انتخابات ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مولانا فضل الرحمان کے قد کے سیاستدان بہت کم ہیں، مولانا صاحب ایک ڈیڑھ سال کیلئے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شرح سود کم ہونے کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی ہے،اسٹاک مارکیٹ اس سے بھی اوپر جائے گی اور اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔