صنعتکاروں اور ایس ایم ایز کی گیس قیمتوں میں اضافے پر حکومت سے نظر ثانی کی استدعا

صنعتکاروں اور ایس ایم ایز کی گیس قیمتوں میں اضافے پر حکومت سے نظر ثانی کی استدعا

ملک میں مختلف صنعتوں سے وابسطہ صنعتکاروں نے حالیہ گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے استدعا کی ہے کہ کاروباری اداروں کے تحفظ کے لیے گیس کی قیمتوں پر نظر ثانی کرے۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں برآمدی صنعتکاروں اور ایس ایم ایز نے حالیہ گیس قیمتوں پر اضافے پر حکومت کو متنبہ کیا ہےکہ اس طرح کے اضافے سے ان شعبوں پر شدید اثر پڑے گا ، جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو کافی نقصان ہوگا۔

حال ہی میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وفاقی حکومت سے گیس کے نرخوں میں 26 فیصد تک اضافے کی درخواست کی ہے تاکہ رواں مالی سال کے دوران تقریبا 847.33 ارب روپے حاصل کیے جاسکیں۔

نئے ٹیرف اسٹرکچر کے تحت سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے لیے گیس کی اوسط قیمت 1762.51 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے لیے 1778.35 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر جی ایم ای اے) کے سابق چیئرمین اعجاز کھوکھر نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں تازہ اضافے کی تجویز سے عالمی مارکیٹ میں ملک کی ویلیو ایڈڈ اور برآمدی مصنوعات کی مسابقت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ متعدد چیلنجز اور مسائل کے باوجود رواں مالی سال میں ویلیو ایڈڈ مصنوعات بالخصوص ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 10 فیصد اضافے کے ساتھ بحالی دیکھنے میں آئی تاہم ویلیو ایڈڈ شعبوں کے ایکسپورٹرز اس بری خبر سے ایک بار پھر حیران ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے ڈائینگ یونٹس کو پہلے ہی ان دنوں گیس کی فراہمی میں مسلسل رکاوٹوں کا سامنا ہے تاہم وہ متعدد متبادل وسائل کے ذریعے غیر ملکی صارفین کے لیے اپنی پیداوار کا انتظام کر رہے ہیں۔، انہوں نے مزید کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا اور پاکستان میں تیار مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *