سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جو کہ ایک مثبت پیشرفت ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی عمران خان کو مائنس کیا جا سکتا ہے۔ حکومت نے تمام حربے آزما لئے ہیں، لیکن پی ٹی آئی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف گزشتہ تین سال میں جو ظلم ہوا، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، اور نہ ہی پی ٹی آئی کو ختم کیا جا سکا۔ پی ٹی آئی نے بھی جلسے، جلوس، احتجاج اور لانگ مارچ کی کوشش کی، لیکن وہ حکومت کو نہیں گرا سکے۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ حکومت کو گرانا سڑکوں پر احتجاج کے ذریعے کوئی حل نہیں ہے کیونکہ اس سے ایک خطرناک روایت بن جائے گی جس کے نتیجے میں ہر نئی حکومت کو سڑکوں پر آ کر اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، کیونکہ دہشت گردی کی لہر اور معاشی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ اگر سیاسی اختلافات ختم نہیں کیے گئے تو ملک میں سرمایہ کاری نہیں آ سکے گی، اور معیشت مزید بحران کا شکار ہو سکتی ہے۔
عمران خان کی رہائی کی توقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ابھی کئی قانونی مراحل سے گزرنا ہوگا، جیسے کہ متوقع سزائیں اور مقدمات کا سامنا کرنا۔ تاہم ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا فیصلہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی جانب سے آنا باقی ہے۔
ارشاد بھٹی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات اہم ہیں، اور ہمیں اس بات کا بھی خیال رکھنا ہوگا کہ اندرونی سیاسی عدم استحکام سے ملک مزید کمزور ہو سکتا ہے۔