سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ ملک پر پابندیوں کی حمایت کر نے والے پاکستانی نہیں ہو سکتے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپنے ایک بیان میں ایازصادق کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب پر اربوں کا خرچہ آیا ۔ پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں پر ہمیں فخر ہے، ا ن کا کہنا تھا کہ نو مئی کو ملک کو کمزور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، 9 مئی کو وہ ہوا جو نہیں ہونا چاہیے تھا ، 9 مئی کا ذکر کرنے سے ہم لوگ گھبراتے ہیں۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک کی سکیورٹی فورسز ہماری سرحدوں کی محافظ ہیں، کیا ملٹری کورٹس سے پہلی بار سزا ہوئی ہے؟ خیبرپختونخوا اور بلوچستان دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں، تلخیاں اپنی جگہ لیکن مذاکرات کا عمل بھی ضروری ہے ، میرا کام ان کو بٹھانا اور مذاکرات کرانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپوزیشن سے رابطے کے بعد وزیراعظم سے کمیٹی بنانے کی سفارش کی۔
ہم جانتے ہیں دہشت گردی کو کون سپورٹ کر رہا ہے، بات کیا کرنی ہے یہ حکومت اوراپوزیشن کاکام ہے، جس جماعت نے پونے 4 سال بات کرنے سے انکار کیا انہوں نے مجھ سے اپیل کی۔ ایاز صادق نے مزید کہا کہ حکومت نہ چاہتی تو اپوزیشن کے پروڈکشن آرڈر کبھی جاری نہ ہوتے، وزیر اعظم شہبازشریف نے نوازشریف سے مشاورت کے بعد مذاکراتی کمیٹی بنائی، فوجی ٹرائل پوری دنیا میں ہوتا ہے۔