ہو سکتا ہے اگلے برس تمام حج پرائیویٹ آپریٹرزکے ذریعے ہوں، سیکریٹری وزارت مذہبی امور

ہو سکتا ہے اگلے برس تمام حج پرائیویٹ آپریٹرزکے ذریعے ہوں، سیکریٹری وزارت مذہبی امور

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس میں حج انتظامات کے حوالے سے اہم فیصلے اور بیانات سامنے آئے ہیں۔سیکریٹری وزارتِ مذہبی امور ڈاکٹر ذوالفقار حیدر نے کمیٹی اجلاس میں کہا کہ ممکن ہے آئندہ برس تمام حج انتظامات نجی آپریٹرز کے سپرد کیے جائیں اورحکومت اس عمل سے مکمل طور پر علیحدہ ہو جائے۔

 عطاء اللہ الرحمن  کی  کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پرائیویٹ حج آپریٹرز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ پہلے 904 کمپنیاں نجی حج انتظامات کے لیے رجسٹرڈ تھیں لیکن سعودی عرب کی ہدایت پر ان کی تعداد 162 تک محدود کر دی گئی۔ اب یہ کمپنیاں مزید ضم ہو کر 46 کے قریب رہ گئی ہیں اورہر کمپنی کو دو ہزار حاجیوں کا کوٹہ دیا گیا ہے۔

سعودی حکام نے پرائیویٹ حج انتظامات کی پیچیدگیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتنی زیادہ کمپنیاں ایک مؤثر نظام نہیں چلا سکتیں اسی لیے سعودی عرب نے پرائیویٹ آپریٹرز کے حج کوٹے کو کم کر کے 46 کمپنیوں تک محدود کرنے کی ہدایت دی۔

اجلاس میں سرکاری اور نجی حج اسکیم کے تحت موصول شکایات پر بھی گفتگو ہوئی۔ نجی حج اسکیم کے تحت 80 شکایات موصول ہوئیں، جب کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت شکایات کی تعداد 18,000 تک پہنچ گئی۔ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے نمائندے نے ان اعداد و شمار کو نجی انتظامات کی بہتر کارکردگی کا ثبوت قرار دیا۔

سیکرٹری مذہبی امور نے مزید کہا کہ اگر پرائیویٹ حج آپریٹرز اپنے عدالتی کیسز واپس نہیں لیتے تو ان کا کوٹہ منسوخ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سعودی حکام تاخیر کی صورت میں پرائیویٹ کوٹہ مکمل طور پر ختم بھی کر سکتے ہیں۔

حکومت کی جانب سے حج انتظامات کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ زیر غور ہے لیکن اس کے لیے تمام قانونی اور انتظامی پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ضروری ہوگا۔ دوسری جانب سعودی عرب کے سخت قوانین اور ہدایات کے پیش نظر وقت پر فیصلے نہ کرنے کے نتیجے میں حج انتظامات مزید مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *