ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی موہن منجیانی اپنی نشست سے مستعفی

ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی موہن منجیانی اپنی نشست سے مستعفی

ایم کیو ایم کے اقلیتی نشست پر منتخب رکن قومی اسمبلی موہن منجیانی نے استعفیٰ دے دیا۔

ذرائع کے مطابق موہن منجیانی نے اپنا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیا۔ انہوں نے استعفیٰ ذاتی وجوہات کی بنا پر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موہن منجیانی نے اپنے استعفیٰ سے قبل پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیا اور ایم کیو ایم کے ذرائع نے اس فیصلے کی تصدیق بھی کی ہے کہ پارٹی کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: عمران خان جیل سے کب نکلیں گے ؟ اسد قیصر نے بتا دیا

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما حسن مرتضی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ فارمولا، انٹرنیٹ اور زراعت کے حوالے سے تحفظات دور نہ ہونے کی صورت میں حکمران اتحاد سے الگ ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما حسن مرتضیٰ نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور وفاقی حکومت نے رویہ تبدیل نہیں کیا تو اتحاد برقرار نہیں رہ سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، وفاقی حکومت کو سندھ کے پانی، گیس اور این ایف سی کے حصے میں کسی صورت کٹوتی نہیں کرنے دے گی، وفاقی حکومت مسلسل آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے، اس لیے وفاقی حکومت آئین کی خلاف ورزیوں سے باز رہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، ان کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ وہ یکطرفہ اور متنازع فیصلے کریں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ افسوس کے ساتھ اب یہ محسوس ہو رہا ہے کہ چھوٹے صوبے ہیں، چاہے ہم حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، وفاق کا رویہ کچھ ایسا ہی رہتا ہے، جہاں تک پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان معاہدہ ہوا، ہم نے حکومت سازی میں اس حد تک ساتھ دیا کہ وزیراعظم کو ووٹ دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ یہ طے کیا تھا کہ نہ صرف صوبوں کو ان کا حق ملنا چاہیے، مزید کہا کہ ہم سے وعدہ کیا گیا کہ سندھ، بلوچستان اور وفاق کی سطح پر ترقیاتی منصوبوں پاکستان پیپلزپارٹی کی ان پٹ بھی لے جائے گی اور ان کو فنڈنگ بھی دی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *