پلڈاٹ نے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات “بڑے پیمانے پر ناقص” تھے جنہوں نے مقبول مینڈیٹ کو توڑنے کا کام کیا –
تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی اور انتخابات سے پہلے اور بعد ازاں جوڑ توڑ کے نتیجے میں اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے طے شدہ پالیسی کو تسلسل فراہم کرنے کے لیے اقتدار میں موجود سیاسی جماعتوں کے ایک ہی اتحاد کے ساتھ مل کر کام کیا گیا۔
پلڈاٹ نےجاری رپورٹ میں کہا ہے کہ”فروری 2024 میں کافی تاخیر کے بعد منعقد ہونے والے عام انتخابات ایک بڑی حد تک ناقص مشق تھی جس نے مقبول مینڈیٹ کو توڑنے اور شہریوں کو سیاسی اور انتخابی انتخاب کا ایک طریقہ فراہم کرنے کا کام کیا۔ الیکشن سے پہلے اور بعد ازاں جوڑ توڑ کے نتیجے میں اقتدار میں موجود سیاسی جماعتوں کے ایک ہی اتحاد کے ساتھ مل کر اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے وضع کردہ پالیسی کو تسلسل فراہم کیا گیا،”۔
پلڈاٹ کی دستاویزات میں کہا گیا ہےکہ پاکستان میں کوالٹی آف ڈیموکریسی رپورٹ واضح کرتی ہے کہ پاکستان کی سرکردہ سیاسی جماعتوں نے مختصر مدت کے خودغرض سیاسی فائدے کے بدلے اس وقت کے سیاسی مخالف کے خلاف اسٹیبلشمنٹ کی مدد کرنے کے لیے ایک افسوسناک اور جانی پہچانی حرکت کا مظاہرہ کرنا جاری رکھا ہوا ہے۔
پلڈاٹ کے جاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے باقاعدہ سیاسی انداز نے پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری طرز حکمرانی کو کمزور کرنے کی بھاری قیمت پر سیاسی-انتخابی فوائد حاصل کرنے والی جماعتوں کو سامنے لایا گیا ہے۔ مرکز اور صوبوں میں 12ویں جنرل الیکشن کے ذریعے ابھرنے والا موجودہ سیاسی سیٹ اپ مختلف نہیں ہے۔
20 صفحات پر مشتمل دستاویز کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلاف کو منظم کرنے اور خاموش کرنے کے لیے، موجودہ سیٹ اپ نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال کو کنڑول کرنے کے لیے کچھ ایپلی کیشنز کو بلاک کر کے اور دوسروں کے ذریعے مواصلات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
“اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں میں فیصلہ سازی کی مرکزیت کے پیش نظر، شہریوں کو درپیش ایک اہم مسئلہ یہ ہے کہ فوج کے تقدس اور حیثیت سے سمجھوتہ کیے جانے کے خطرات کے بغیر اس کردار کے خلاف اپنے جائز خدشات کو کیسے پہنچایا جائے جو عوام کے لیئے ریڈ لائن ہے۔