ایک عام شخص نے کھدائی کے دوران قدیم نوادرات کا ایسا خزانہ دریافت کیا جس نے ماہرین کو حیران کر دیا۔ اس دریافت کو اسکاٹ لینڈ میں 2024 کی ایک اہم آثار قدیمہ کی کامیابی قرار دیا گیا ہے۔
جو فٹزپیٹرک نامی شخص جو تاریخی مقامات میں دلچسپی رکھتے ہیں، اسکاٹ لینڈ کے East Lomond پہاڑی قلعے کے قریب کھدائی کر رہے تھے۔ سطح زمین سے تقریباً دو فٹ نیچے ان کی کدال ایک دھاتی چیز سے ٹکرائی، جب اسے باہر نکالا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ کانسی کا ایک قدیم نیزے کا دھاتی حصہ ہےجو ممکنہ طور پر سیکڑوں برس سے زمین میں دفن تھا۔
یہ دریافت Aberdeen یونیورسٹی کے ماہرین کے تعاون سے ہونے والی ایک مہم کا حصہ تھی جس کا مقصد دوسری یا تیسری صدی عیسوی سے لے کر سنہ 700 تک کے گمشدہ بستیوں کے نشانات تلاش کرنا تھا۔ دریافت کا اثرجو فٹزپیٹرک نے اس لمحے کو “ناقابل یقین” قرار دیتے ہوئے کہا، ’جب میں نے یہ چیز دریافت کی، میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ یہ واقعی ایک خاص لمحہ تھا۔‘اس وقت وہ یونیورسٹی کے پروفیسر گورڈن نوبل کے قریب کھدائی کر رہے تھے۔ جو نے مزید بتایا، ’جب میں نے پروفیسر کی طرف دیکھا تو ہم دونوں حیرت میں ڈوبے ہوئے تھے۔‘
پروفیسر گورڈن نے اس دریافت کو ٹیم کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس نے رضاکاروں اور طالب علموں کے حوصلے بلند کیے ہیں۔ مہم کا مقصدیہ کھدائی 2024 کے وسط میں کی گئی تھی جس میں رضاکاروں، یونیورسٹی کے طالب علموں اور عام شہریوں نے حصہ لیا۔ اس کا مقصد قدیم انسانی بستیوں اور ان کے رہنے کے طریقوں کے آثار تلاش کرنا تھا۔
فٹزپیٹرک نے مزید کہا کہ “یہ مہم صرف تاریخ کو سمجھنے کے لیے نہیں بلکہ معاشرتی طور پر بھی فائدہ مند ہے۔ ریٹائرڈ افراد اور نوجوان دونوں اس طرح کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔”ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے قدیم انسانی تہذیب کے بارے میں مزید جاننے میں مدد ملے گی اور یہ آثار قدیمہ کے میدان میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہوگی۔