وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان اس وقت قید میں ہیں کیونکہ وہ 50 ارب روپے کی چوری کے حوالے سے رسیدیں نہیں دکھا سکے۔
نارووال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی قید سیاسی بنیادوں پر نہیں ہے بلکہ وہ اس لیے قید ہیں کہ جب انہیں رسیدیں دکھانے کا کہا گیا تو ان کی تمام رسیدیں جعلی ثابت ہوئیں۔
وزیر منصوبہ بندی نے وضاحت کی کہ عمران خان اگر 190 ملین پاؤنڈ (جو تقریباً 50 ارب روپے بنتے ہیں) کی رقم کو سرکاری خزانے میں جمع کروانے کی بجائے اپنے دوست کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا تسلی بخش جواب دے دیتے ہیں تو وہ فوراً رہا ہو جائیں گے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے اور پی ٹی آئی کے مطالبات پر تبادلہ خیال کر رہی ہے تاہم مذاکرات کی کامیابی ان مطالبات پر منحصر ہوگی۔ اگر پی ٹی آئی کی طرف سے ایسے مطالبات پیش کیے گئے جنہیں حکومت پورا کر سکتی ہو، تو حکومت انہیں پورا کرے گی۔
تاہم عمران خان کی قید سیاسی نوعیت کی نہیں ہےبلکہ وہ قانونی وجوہات کی بناء پر جیل میں ہیں۔وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ جو قیدی ٹرائی کورٹ میں ہیں، ان کی آزادی صرف عدالتوں کے ذریعے ممکن ہے جبکہ جو کیسز ملٹری ٹرائل میں ہیں، وہ ملٹری کورٹس میں چلیں گے۔
انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ فوجی چھاؤنیوں پر حملے اور سنگین جرائم کرنے والے افراد کے لیے معافی کا سوال نہیں اٹھتا کیونکہ یہ نہ تو امریکہ دیتا ہے اور نہ ہی برطانیہ۔ احسن اقبال نے کہا کہ دنیا کی کوئی جمہوریت کسی سیاسی کارکن کو یہ اجازت نہیں دیتی کہ وہ اپنے ملک کے فوجی اڈوں پر حملہ کرے اور پھر اسے سیاسی احتجاج کے طور پر پیش کرکے معافی مانگے۔