پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے اپنے قرض اتارنے کے لئے عملی اقدامات کیے ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیبٹ مینجمنٹ فنڈز میں 30 ارب روپے منتقل کر دیے ہیں۔ اس فنڈز کو قرضوں کی ادائیگی کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ جس سے صوبہ دیگر صوبوں اور وفاقی حکومت کے مقابلے میں قرضوں کی ادائیگی میں سبقت لے گیا ہے۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے پاس اب 3 ماہ کی ایڈوانس تنخواہیں بھی موجود ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے صرف نومبر کے مہینے میں 12,248 ارب روپے کا قرض لیا تھا۔ اس کے مقابلے میں خیبرپختونخوا کا مجموعی قرض 725 ارب روپے ہے، جو کہ گزشتہ 77 سال میں اکٹھا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے مالی حالات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے مزید فنڈز منتقل کرے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب وفاق میں ہماری حکومت آئے گی، تو نہ صرف ملکی قرضوں میں کمی ہوگی بلکہ اس سے ملک کے مالی معاملات بھی بہتر ہوں گے۔مزمل اسلم نے خیبرپختونخوا کے مالی حالات کی بہتری کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے قرضوں کی بڑھتی ہوئی شرح کے مقابلے میں صوبہ خیبرپختونخوا نے قرض اتارنے کی ایک منفرد مثال قائم کی ہے۔

