پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیرِ اعظم شہباز شریف، سابق وزیرِ اعظم عمران خان، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، معروف مذہبی عالم مفتی تقی عثمانی اور کئی دیگر پاکستانی شخصیات کو 2025 کےدنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا۔
یہ فہرست دنیا بھر کے مسلمانوں کی مختلف اہم شخصیات کی درجہ بندی کرتی ہے جو اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے عالمی سطح پر مسلمانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ دی مسلم 500کی اشاعت ہر سال جاری کی جاتی ہے جبکہ پہلی بار 2009 میں شائع ہوئی تھی۔
اس فہرست کو عمان میں قائم رائل اسلامک سٹریٹجک سٹڈیز سینٹر ترتیب دیتا ہے، جو مسلم دنیا میں اثر و رسوخ رکھنے والی شخصیات کا انتخاب کرتا ہے۔ اس سال کی فہرست میں پاکستانی سویلین حکام، فوجی افسران، مذہبی شخصیات، مخیر حضرات اور مختلف شعبوں میں ممتاز افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
فہرست میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ جنرل عاصم منیر ایک مذہبی اور علمی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں پہلے آرمی چیف ہیں جو حافظِ قرآن ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی دونوں اہم ملٹری انٹیلی جنس ایجنسیوں، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے سربراہ کے طور پر بھی کام کیا، اور ان کی عسکری خدمات اور قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔
اشاعت میں پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔ شہباز شریف نے مارچ 2024 میں پاکستان کے 24 ویں وزیرِ اعظم کے طور پر عہدہ سنبھالا تھا، اس سے قبل وہ 2022-2023 میں 23 ویں عبوری وزیرِ اعظم کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ انہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر بھی جانا جاتا ہے اور انہوں نے تین مرتبہ پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ کے طور پر اپنی خدمات پیش کیں۔ اشاعت میں انہیں ایک طویل سیاسی کرئیر کا حامل شخص بتایا گیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا اعزازی ذکر بھی دی مسلم 500میں شامل کیا گیا ہے۔ اشاعت نے ان کی سیاسی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان 2018 میں پاکستان کے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے تھے اور انہوں نے ملک میں حکمرانی، احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے بڑا جوش و جذبہ دکھایا تھا۔
اگرچہ وہ اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے معزول ہو گئے لیکن اب بھی ان کی مقبولیت اور حمایت ملک کے اندر اور بیرونِ ملک پاکستانی تارکینِ وطن میں برقرار ہے۔اس فہرست میں پاکستان کی اہم مذہبی شخصیات کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جن میں مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا طارق جمیل، مولانا نذر الرحمٰن اور محمد الیاس عطار قادری شامل ہیں۔
یہ شخصیات اپنے دینی اثرات کے ذریعے امت مسلمہ میں اہم مقام رکھتی ہیں اور ان کا کردار مسلمانوں کی روحانی و مذہبی رہنمائی میں کلیدی ہے۔فہرست میں شامل دیگر پاکستانی شخصیات میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، معروف فلمساز اور سماجی کارکن شرمین عبید چنائے، صوفیانہ گائیکی کی ملکہ عابدہ پروین، نعت خوان اویس رضا قادری اور معروف انسان دوست پروفیسر ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی شامل ہیں۔ خصوصاً پروفیسر ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کا ذکر کیا گیا ہے، جو پاکستان میں صحت کی سب سے بڑی مفت تنظیم سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) کے بانی ہیں۔
ڈاکٹر رضوی کی انسان دوست خدمات نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا ہے۔ ایس آئی یو ٹی نے یورولوجی، نیفرولوجی، ٹرانسپلانٹیشن اور جگر کی بیماریوں کے شعبے میں مفت اور جامع خدمات فراہم کی ہیں۔ اس ادارے نے ملک بھر میں صحت کے شعبے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور اس کی خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹر رضوی کو کئی ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔
یہ فہرست پاکستان کے ان ممتاز افراد کی عالمی سطح پر پذیرائی کا غماز ہے، جو اپنے شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے امت مسلمہ کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں۔