الیکشن کمیشن نے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کی درخواست خارج کردی

الیکشن کمیشن نے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کی درخواست خارج کردی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کیخلاف نااہلی کا ریفرنس خارج کر دیا۔

الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ آبڑو کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کو مسترد کر دیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا۔درخواست میں سینیٹر سیف اللہ آبڑو کے خلاف نیب ریفرنسز کی بنیاد پر نااہلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے یہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سینیٹر سیف اللہ آبڑو ٹیکنوکریٹ سیٹ کے لیے مطلوبہ تقاضوں پر پورا نہیں اُترتے۔

ریفرنس میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ سینیٹر آبڑو نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں، زرعی آمدنی اور زیر کفالت افراد کے بارے میں گمراہ کن معلومات فراہم کیں اور ویلتھ سٹیٹمنٹ میں اپنے بچوں کی ملکیت والی زرعی اراضی کو چھپایا۔

چیئرمین سینیٹ کا یہ بیان پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 63(2) اور 63(3) سے متعلق ہے، جو پارلیمنٹ کے ممبروں کی اہلیت سے متعلق ہیں۔ آرٹیکل 63(2) کے تحت کسی رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کا سوال الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا جاتا ہے جبکہ آرٹیکل 63(3) میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آیا کوئی رکن قانون کی کسی شق کے تحت نااہل قرار پاتا ہے یا نہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *