جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر مذاکرات کے حوالے سے اختلاف ہیں۔
مردان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پرامید رہیں گے اللہ ان مذاکرات کو کامیاب کرے، کسی فرد واحد کے بیان پر تبصرہ نہیں کرتا، بطور جماعت بات کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا تھا حکومت سے بات نہیں کریں گے، بعد میں انہیں سمجھ آئی حکومت سے مذاکرات ہی بہتر راستہ ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کی کوئی رِٹ نظر نہیں آتی، صوبے میں رشوت کا بازار گرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کچھ اراکین میرے خلاف بیانات دے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو سزا ملنے کے بعد پی ٹی آئی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا 26ویں ترمیم کے وقت سب سے رابطے میں تھے، اب بھی کوئی سیاسی جماعت بات کرنا چاہتی ہے تو دروازے کھلے ہیں پوری نیک نیتی سے مشورہ دیں گے، پی ٹی آئی کو آگاہ کردیں گے کہ وہ کہاں کھڑی ہے اور مسئلے کی نوعیت کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی مائی کا لعل مدارس کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ طاقت سے مسئلے کا حل نہیں ہوسکتا، ہم جرگے سے مسئلے کے حل کو ترجیح دیتے ہیں، ہمارے پاس نظام موجود ہے، یک طرفہ فیصلہ کرنے کے بجائے سیاستدانوں سے بات کریں۔