حکومت نے خسارے میں چلنے والے یوٹیلیٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی تنظیم نو اور آپریشنز کی اصلاحات کا عمل شروع کر دیا گیا، جس کے تحت وفاقی حکومت نے خسارے میں چلنے والے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کے تحت عملے کی تعداد میں کمی کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ قومی ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مالی خسارے کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کی تنظیم نو کے بارے میں وزارت خزانہ کی رائے شامل کر کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
تنظیم نو کے پہلے مرحلے کے مکمل ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں نجکاری کو بغیر کسی تاخیر کے عمل میں لایا جائے گا۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداواررانا تنویر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کو پرائیویٹ کرنے یا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم رمضان کے دوران عوام کے لیے ایک بڑا پیکج بھی اعلان کریں گے۔
رانا تنویر حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے این آر او کے لیے منتیں کی جا رہی ہیں، لیکن ان کے ساتھ نہ تو کوئی ڈیل ہو گی اور نہ ہی ڈھیل دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قانون کے مطابق سزا ملی ہے اور پی ٹی آئی کے بانی نے اپنی کابینہ کو دھوکہ دے کر تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن کی۔
وفاقی وزیر نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ مذاکرات جمہوریت کا حسن ہیں، لیکن تحریک انصاف کے ایوان میں بیٹھنے کی کامیابی نظر نہیں آتی کیونکہ عمران خان کے سیاسی رویے میں مثبتیت کا فقدان ہے۔رانا تنویر حسین نے کرم ایجنسی کے مسائل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا حل نکالنا ضروری ہے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے وفاقی حکومت خیبر پختونخواہ حکومت کی مدد کرنے کو تیار ہے۔
مزید برآںیورپ میں کشتی کے حادثے میں پاکستانیوں کی اموات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے انسانی سمگلنگ کے خلاف سخت قوانین بنانے کا عزم ظاہر کیا تاکہ مستقبل میں اس طرح کے افسوسناک حادثات کو روکا جا سکے۔