حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کا مشترکہ مقصد عمران خان کو جیل میں رکھنا ہے، فیصل واوڈا

حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کا مشترکہ مقصد عمران خان کو جیل میں رکھنا ہے،  فیصل واوڈا

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات میں دونوں کا بنیادی مقصد یہی نظر آتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل میں رہیں۔

سینیٹر فیصل واوڈا  نے کہا کہ عمران خان کو اب یہ سمجھ آچکا ہے کہ ان کی اپنی جماعت سمجھوتوں کا شکار ہوچکی ہے اور ان کی قیادت نے بارہا حکومتی اقدامات میں حمایت کرکے ان کی پوزیشن کو کمزور کیا ہے۔
فیصل واوڈا نے ایک نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں نے واضح کر دیا ہے کہ دونوں طرف سے عمران خان کو دیوار سے لگانے کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی، 26ویں آئینی ترمیم سے لے کر اب تک حکومتی اقدامات کی سب سے بڑی ضمانت بنتی آئی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پارٹی کی قیادت کمزور فیصلے کر رہی ہے۔

انہوں نے ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا 384 ارب روپے کا ہدف تھا لیکن وہ اسے حاصل کرنے میں ناکام رہا، اس کے باوجود اربوں روپے کی گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں۔ فیصل واوڈا نے الزام لگایا کہ گاڑیوں کی خریداری میں کرپشن ہو رہی ہے اور معاہدے کو شفاف بنانے کے لیے کسی اخبار میں اشتہار تک نہیں دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کا میگا اسکینڈل منظر عام پر آ چکا ہے لیکن وفاقی کابینہ نے اس منصوبے کو منظور کر دیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ خزانے پر بوجھ ڈالنے والے اس منصوبے کو روکنے کے بجائے جلدی سے فنڈز ریلیز کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر کو گاڑیاں خریدنے سے روک دیا

سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اب تک کسی بھی ڈیل کی پیشکش کے منتظر ہیں اور اگر انہیں کوئی پیشکش ہوئی تو وہ فوراً قبول کر لیں گے۔ ان کے مطابق ،بانی پی ٹی آئی کو یہ حقیقت سمجھ آ چکی ہے کہ ان کی پارٹی قیادت کمپرومائزڈ ہے اور حکومت کے اقدامات میں ان کا ساتھ دیتی رہی ہے۔

واوڈا نے آخر میں سوال اٹھایا کہ کیا کسی نے عمران خان کے خلاف ہونے والے ان اقدامات پر احتجاج کیا؟ یا کوئی افسردگی کا اظہار کیا؟ ان کے مطابق دونوں فریقین کا بنیادی مقصد عمران خان کو جیل میں ہی رکھنا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *