خام تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
امریکی صدر کی جانب سے امریکی پیداوار بڑھانے کے لیے وسیع منصوبہ جاری کرنے اور اوپیک سے خام تیل کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد یہ کمی آئی۔ جمعہ کو برینٹ کروڈ فیوچر 9 سینٹ سستا ہو کر 78.20 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ (ڈبلیو ٹی آئی) 9 سینٹ سستا ہو کر 74.53 ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔
اس ہفتے کے دوران برینٹ میں 3.18 فیصد جبکہ ڈبلیو ٹی آئی میں 4.28 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔تجزیہ کاروں کے مطابق اس کمی کی وجہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد جنگی پریمیمز میں کمی اور ٹرمپ کی توانائی پالیسی میں تبدیلی کی تیاری ہے۔
جمعرات کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ اوپیک اور سعودی عرب سے خام تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کا مطالبہ کریں گے۔
ٹرمپ نے سعودی عرب سے امریکی سرمایہ کاری پیکج کو بڑھا کر ایک ٹریلین ڈالر کرنے کی بات بھی کی، جو سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 600 ارب ڈالر تھا۔
ٹرمپ کی جانب سے طے کردہ نئے محصولات کے لیے ممکنہ فروری کی ٹائم لائن پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور مارکیٹ میں احتیاط برقرار رہے گی کیونکہ کسی بھی نئی تجارتی پابندیوں کا عالمی ترقی پر منفی اثر پڑ سکتا ہے، جس سے تیل کی طلب کے امکانات پر اثر پڑ سکتا ہے۔