فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو درپیش چیلنجوں کے حوالے سے ریونیو ڈویژن نے اپنی فیلڈ فارمیشنز کے اندر 60 فیصد خالی آسامیوں کو ختم کرنے کی ضرورت سے متعلق استثنیٰ حاصل کر لیا ہے۔
وفاقی حکومت کے رائٹ سائزنگ سے متعلق کابینہ کمیٹی کا اجلاس آج منعقد ہوا، جس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب نے کی۔رائٹ سائزنگ کمیٹی کو ریونیو ڈویژن کی جانب سے کارروائیوں کو ہموار کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا، جس میں 158 آسامیوں (BS-18 اور اس سے کم) کو ختم کرنا اور 27 پوسٹوں (BS-16 سے 20) کو “ڈائینگ پوسٹس” کے طور پر نامزد کرنا شامل ہے۔
ریونیو ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ پریزنٹیشن نے ایف بی آر کے تبدیلی کے منصوبے کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی، جس میں محکمہ کسٹمز کو جدید بنانے کے لیے بنائے گئے اقدامات پر توجہ دی گئی۔ 19 ستمبر 2024 کو وزیر اعظم کی طرف سے منظور شدہ تبدیلی کے منصوبے کا مقصد آٹومیشن اور ٹیکنالوجی کے انضمام جیسے فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ اور ایگزامینیشن سمیت آپریشنز کو بہتر بنانا ہے۔
وزیر خزانہ اورنگزیب نے ان چیلنجوں کو تسلیم کیا جن کا ایف بی آر کو گزشتہ برسوں میں کم سرمایہ کاری کی وجہ سے سامنا تھا اور کارکردگی اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے آٹومیشن سسٹمز کے نفاذ جیسی تکنیکی ترقی کو اپنانے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
میٹنگ میں غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی وزارت کی طرف سے ان کے مینڈیٹ، تنظیمی ڈھانچے، بجٹ مختص کرنے، اخراجات اور عوامی خدمات پر ان کے کام کے اثرات کے بارے میں تفصیلی بحث بھی پیش کی گئیں۔
وفاقی وزیر نے رائٹ سائزنگ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو ریونیو ڈویژن اور وزارت برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ دونوں کا مکمل جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی تاکہ وفاقی حکومت کے ان اداروں کے ڈھانچے، کاموں اور افادیت کا بہتر اندازہ لگایا جا سکے۔ ذیلی کمیٹی کمیٹی کے مینڈیٹ کے مطابق عوامی خدمات کے بہتر نتائج کے مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے دونوں اداروں کے ساتھ مشغول ہوگی۔