حکومت نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنانے کا اعلان کر دیا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں معیشت پر مکالمہ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنایا جائیگا اور اسی قسم کے اقدامات دیگر ممالک میں پہلے ہی نافذ کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے ترسیلات زر اور آئی ٹی برآمدات میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اشاریے ملکی معیشت کیلئے مثبت ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے بجٹ پر اگلے ماہ مختلف چیمبرز آف کامرس سے مشاورت کی جائیگی۔
دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر تعینات ملازمین کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ایف بی آر نے تمام چیف کمشنرز اور ڈی جیز ان لینڈ ریونیو کو مراسلہ ارسال کر دیا۔
ایف بی آر نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم حکومتی رائٹ سائزنگ کمیٹی کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اقدام اٹھایا۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے کنٹریکٹ پالیسی 2000 کے تحت ملازمین کا ریکارڈ مانگا ہے اور ہدایت کی ہے کہ ملازمین کا ریکارڈ ایک ہفتے کے اندر پیش کیا جائے۔
اس سے قبل حکومت پراپرٹی سیکٹر کے کاروبار میں تیزی لانے کے لئے پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ریٹس میں کمی پر غور کررہی ہے۔ فائلرز کیلئے ایڈوانس ٹیکس 4 فیصد سے کم کرکے 0.5 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے، پراپرٹی سیکٹر پرٹیکس کی شرح میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کواعتماد میں لیا جائے گا۔
ٹیکس کی شرح میں کمی کا مقصد پراپرٹی سیکٹرکے کاروبار میں تیزی لانا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر نے ٹیکس کی شرح میں کمی کیلئے تجاویز پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔