سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی پنشن کے حوالے سے فیصلہ سنایا کہ ملازمین کی پنشن کی ادائیگی کی ذمہ داری متعلقہ ٹاؤن پر عائد ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی پنشن کے معاملے پر سماعت ہوئی، جس میں وکیل کے ایم سی بیرسٹر اسد نے عدالت کو بتایا کہ حکومت سندھ ماہانہ ایک بڑی رقم متعلقہ ٹاؤنز کو جاری کرتی ہے۔ اس پر شعاع النبی ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محمد سعید نے 41 سال کے ایم سی میں ملازمت کی اور بعد میں ان کا تبادلہ بلدیہ ٹاؤن کر دیا گیا۔
اب وہ پنشن کے حصول کے لیے دونوں اداروں کے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن اس کا حل نہیں نکل سکا۔عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران میونسپل کمشنر بلدیہ ٹاؤن کو طلب کیا۔ جب میونسپل کمشنر عدالت میں پیش ہوئے تو انہیں کیس کی تفصیلات سے لاعلم پایا گیا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور سخت الفاظ میں کہا کہ کیا آپ سفارش پر بھرتی ہوئے ہیں؟ کیوں نہ آپ کو جیل بھیج دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے میونسپل کمشنر کو 4 فروری تک درخواست گزار کی پنشن کی ادائیگی کے لیے چیک کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔