اسٹار لنک کے لائسنس کی منظوری میں چند ماہ لگیں گے، پارلیمانی سیکرٹری سبین غوری

اسٹار لنک کے لائسنس کی منظوری میں چند ماہ لگیں گے، پارلیمانی سیکرٹری سبین غوری

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں اسٹار لنک کو لائسنس دینے کے معاملے پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سبین غوری نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔پارلیمانی سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سبین غوری نے اجلاس کو بتایا کہ اسٹار لنک نے فروری 2022 میں لائسنس کے لیے درخواست دی تھی اور اس وقت سے اسٹار لنک اور اسپیس ریگولیٹری بورڈ کے درمیان 90 فیصد بات چیت مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف اسٹار لنک ہی نہیں بلکہ ایک اور سیٹلائٹ کمپنی نے بھی لائسنس کے لیے درخواست دی ہے۔ تاہم، اس وقت پاکستان میں اتھارٹی کے عدم وجود کی وجہ سے لائسنس کی منظوری میں تاخیر ہوئی۔

سبین غوری کے مطابق اسٹار لنک کی سروسز چھ ماہ کے اندر پاکستان میں شروع ہو جائیں گی۔ اس پر چیئرمین کمیٹی امین الحق نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ وزیر تھے تو اسٹار لنک کا کیس چند دنوں میں منظور کر کے آگے بھیجا گیا تھا، لیکن اب تک اس معاملے میں کئی اتھارٹیز بن چکی ہیں۔

کمیٹی کی جانب سے اسٹار لنک کے کیس کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی گئی اور وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی کہ اسٹار لنک کو جلد از جلد لائسنس دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
تاہم کمیٹی کے رکن انجینئر رانا عتیق نے اسٹار لنک کو لائسنس دینے کے معاملے پر محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صارفین کے ڈیٹا کا تحفظ انتہائی اہمیت رکھتا ہے اور اس پر بھرپور توجہ دی جانی چاہیے۔

کمیٹی کے اجلاس میں اسٹار لنک کے لائسنس کے معاملے کو جلد حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا، تاکہ پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی میں جدت اور ترقی کی راہیں کھل سکیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *