رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مجھے پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ عمران خان کا اپنا نہیں ہے، مخصوص لوگ جو ان سے ملتے ہیں، انہوں نے میرے متعلق غلط باتیں پہنچائی ہیں۔
نجی ٹی وی سما نیوز کیساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میں فی الحال پارٹی کے حوالے سے اپنا موقف موخر کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ اس لیے عمران خان کا نہیں ہوسکتا کیونکہ انہوں نے مجھے سنا ہی نہیں ہے۔ چند مخصوص لوگ عمران خان سے مل سکتے ہیں۔
شیر افضل مروت کا مزید کہنا ہے کہ اگر فریقین میں پارٹی میں تنازع بنتا ہے تو پارٹی فریق نہیں بنتی۔ پارٹی تحقیقات کرنے ذمہ دار کو اجتناب برتنے کا کہتی ہے لیکن میرے معاملے میں تو پارٹی روزِ اول سے فریق بنی ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے اور گزشتہ رات سے حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں اس معاملے پر بات نہیں کروں گا کیونکہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ یہ فیصلہ پارٹی کے ڈسپلن کو قائم رکھنے کیلئے کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی پارٹی میں رکھنے یا پارٹی سے نکالنے کا اختیار مکمل طور پر عمران خان کے پاس ہے۔