پاکستان اور چین نے ملکر جدید مصنوعی ذہانت سے لیس ایگریکلچرل ایپ تیار کر لی۔ اس منصوبے کی مالی معاونت عالمی بینک اور ایشین ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر نے فراہم کی ہے۔ اے آئی پلس کے ذریعے پائیدار زرعی ترقی کو جامع طور پر فروغ ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین نے زرعی مانیٹیرنگ کے لیئے زرعی ایپلیکشن تیار کی ہے۔ صوبہ پنجاب کے گندم کے وسیع و عریض کھیتوں میں ڈرون فضا میں گشت کر رہے ہیں اور فصلوں کی دیکھ بھال کے لیے دستی مزدوری کی جگہ انٹیلیجنس نظام نے لے لی ہے۔ شدید گرمیوں کے موسم میں کھیتوں میں مزدوری کے درد سے آزاد، مقامی کسان اپنے موبائل فون یا ٹیبلٹ پر صرف چند کلک کے ذریعے کھاد اور آبپاشی کی درست نگرانی کر سکتے تھے۔
گوجرانوالہ، پنجاب سے تعلق رکھنے والے محمد تاج اپنے فون پر نئی انسٹال کردہ نئی زرعی مصنوعی ذہانت ایپ کسان 360 پر حیرت زدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب فصل کی کٹائی کا وقت قریب ہوتا تو پہلے میں صرف یہ دیکھ سکتا تھا کہ کون سے کھیت میں فصل اچھی ہے۔ تاہم اب اس جدید ایپ کی مدد سے پورے کھیت کو با آسانی دیکھا جا سکتا ہے کہ کس جگہ پر فضل کیسی ہے۔