گزشتہ سال 2024 میں 727,381 ہنر مند پاکستانیوں نے بہتر معاشی مواقعوں اور حصولِ روزگار کے لیئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا رخ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک سال میں سب سے زیادہ پاکستانی ورکرز سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان میں گئے ، جب کہ قابل ذکر تعداد نے یورپی ممالک میں بھی ملازمتیں حاصل کیں۔ اس حوالے سے وزارتِ اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہئومین ریسورس ڈیویلپمنٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستانی بہترین معاشی مواقعوں کے لیے بیرونِ ملک گئے جو پاکستان کے بین الاقوامی آجروں کے ساتھ مضبوط تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ تاریخی کامیابی پاکستانی کارکنوں کو بیرون ملک روزگار کے منافع بخش مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا ایک روشن ثبوت کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ پاکستان کی افرادی قوت معیشت کو سہارا دینے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، جس میں جاری معاشی چیلنجوں کے درمیان ترسیلات زر زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ بیرون ملک ملازمتوں میں اضافے سے غیر ملکی آمد میں اضافے سے معاشی استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
جنوری میں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے وزیر چوہدری سالک حسین نے مشرق وسطیٰ کی ملازمتوں کی منڈی میں مسابقت کو بڑھانے کے لیے ایک بہتر ہنر مند افرادی قوت کو یقینی بناتے ہوئے سعودی عرب میں مواقع کو بڑھانے پر حکومت کی توجہ پر زور دیا۔ پاکستان سالانہ تقریباً 10 لاکھ ہنر مند افراد کو بیرون ملک بھیجتا ہے، جو اقتصادی ترقی اور زرمبادلہ کے ذخائر دونوں میں حصہ ڈالتے ہیں۔